صابر دت
غزل 6
نظم 9
اشعار 8
جی بھر کے تمہیں دیکھ لوں تسکین ہو کچھ تو
مت شمع بجھاؤ کہ ابھی رات بہت ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
رخ ان کا کہیں اور نظر اور طرف ہے
کس سمت سے آتی ہے قضا دیکھ رہا ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
زلف کی شام صبح چہرے کی
یہی موسم جناب دے دیجے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
مدتوں بعد اٹھائے تھے پرانے کاغذ
ساتھ تیرے مری تصویر نکل آئی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
یہ کیسی سیاست ہے مرے ملک پہ حاوی
انسان کو انساں سے جدا دیکھ رہا ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے