طارق نعیم
غزل 21
اشعار 18
ابھی پھر رہا ہوں میں آپ اپنی تلاش میں
ابھی مجھ سے میرا مزاج ہی نہیں مل رہا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
رات رو رو کے گزاری ہے چراغوں کی طرح
تب کہیں حرف میں تاثیر نظر آئی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کنارہ کر نہ اے دنیا مری ہست زبونی سے
کوئی دن میں مرا روشن ستارہ ہونے والا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کھول دیتے ہیں پلٹ آنے پہ دروازۂ دل
آنے والے کا ارادہ نہیں دیکھا جاتا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
یہ ویرانی سی یوں ہی تو نہیں رہتی ہے آنکھوں میں
مرے دل ہی سے کوئی جادۂ وحشت نکلتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے