Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Asif Farrukhi's Photo'

آصف فرخی

1959 - 2020 | کراچی, پاکستان

ممتاز جدید افسانہ نگاروں میں شامل،اپنی ادبی صحافت کے لئے معروف۔

ممتاز جدید افسانہ نگاروں میں شامل،اپنی ادبی صحافت کے لئے معروف۔

آصف فرخی کے اقوال

زندگی اتنی آسان نہیں جتنا کھیتوں سے گزرنا۔ اور کہانیاں کہنا بھی اتنا آسان نہیں جیسے دھوپ میں کھیلتے بچے۔

میں نے اتنی کہانیاں سنی ہیں کہ اپنا آپ بھی کہانی لگتا ہے۔

ادب میں نقطۂ نظر کا مسئلہ میرے لیے دین کی سی حیثیت رکھتا ہے۔

کہانی کبھی حاصل ہوتی ہے، کبھی حاصل کی جاتی ہے، کبھی سڑک پر پڑے ہوئے ہیرے کی طرح مل جاتی ہے۔

پرانے زمانے میں دستور تھا کہ کارواں کے پیچھے ایک آدمی چلتا تھا جس کے ذمے یہ دیکھنا بھالنا تھا کہ قافلے والوں کی کوئی ‏چیز گری رہ جائے یا قافلے سے کوئی بچھڑ جائے تو یہ اٹھاتا جائے۔ میں اردو افسانے میں یہی کام رہا ہوں۔ سڑک کے کنارے ‏بیٹھ کر کوڑیوں کے مول ہیرے بیچتا ہوں اور آتش فشاں پر گلاب اگاتا ہوں۔

کہانی کا نیریشن کلچر سے آتا ہے، نریشن میں زبان کا مزاج رچا بسا ہوتا ہے۔

فکشن کی معنویت کا بڑا حصہ تو ان رشتوں میں ہوتا ہے جو مصنف کو اشیاء کے درمیان نظر آتے ہیں۔

اردو افسانے میں کارکردگی کا معیار منٹو، عصمت، بیدی، کرشن رہے ہیں۔ اردو افسانےکے چار اِکّے۔۔۔ ان چار بڑوں کی برتری ‏مسلم۔ میں نے اپنی کہانی کو ان کے سانچے میں نہیں ڈھالا کہ میں ترپ کا پتہ ہوں، جس کے رنگ پر چال آ جائے تو کیا ‏بیگی کیا بادشاہ۔‎

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے