Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Aslam Farrukhi's Photo'

اسلم فرخی

1923 - 2016 | کراچی, پاکستان

نامورادیب ،دانشور،نقاد،محقق اورشاعر، سابق پروفیسر،چیئرمین اوررجسٹرار کراچی یونیورسٹی

نامورادیب ،دانشور،نقاد،محقق اورشاعر، سابق پروفیسر،چیئرمین اوررجسٹرار کراچی یونیورسٹی

اسلم فرخی کے اشعار

کوئی منزل نہیں باقی ہے مسافر کے لیے

اب کہیں اور نہیں جائے گا گھر جائے گا

آگ سی لگ رہی ہے سینے میں

اب مزا کچھ نہیں ہے جینے میں

سارے دل ایک سے نہیں ہوتے

فرق ہے کنکر اور نگینے میں

نہ دیکھ مجھ کو محبت کی آنکھ سے اے دوست

مرا وجود مرا مدعا نہ ہو جائے

روشنی ہو رہی ہے کچھ محسوس

کیا شب آخر تمام کو پہنچی

ہنگامۂ ہستی سے گزر کیوں نہیں جاتے

رستے میں کھڑے ہو گئے گھر کیوں نہیں جاتے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے