Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Khalid Ebadi's Photo'

خالد عبادی

1971 | پٹنہ, انڈیا

نامور صحافی ،مابعد جدید شعرا میں مخصوص اظہار کے لیے معروف

نامور صحافی ،مابعد جدید شعرا میں مخصوص اظہار کے لیے معروف

خالد عبادی کے اشعار

ذرا سا درد اور اتنی دوائیں

پسند آئی نہیں چارہ گری تک

میں زخم زخم نہیں ہوں مگر مسیحائی

مرے بدن میں مری جان کیوں نہیں رکھتی

ذرا ٹھہرو اسے آنے دو اس کی بات بھی سن لیں

ہمیں جو علم ہے گو دل کو دہلانے ہی والا ہے

ہمارے ہاتھ کاٹے جا رہے تھے

تمہارے ہاتھ سے کرپان لے کر

شہر کا بھی دستور وہی جنگل والا

کھوجنے والے ہی اکثر کھو جاتے ہیں

یہ کیسا تنازع ہے کہ فیصل نہیں ہوتا

حق تیرا زیادہ ہے کہ حکام کا تیرے

کبھی کبھی چپ ہو جانے کی خواہش ہوتی ہے

ایسے میں جب تیر ستم کی بارش ہوتی ہے

ابھی مرنے کی جلدی ہے عبادیؔ

اگر زندہ رہے تو پھر ملیں گے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے