Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب تو صحرا میں رہیں گے چل کے دیوانوں کے ساتھ

گلزار دہلوی

اب تو صحرا میں رہیں گے چل کے دیوانوں کے ساتھ

گلزار دہلوی

MORE BYگلزار دہلوی

    اب تو صحرا میں رہیں گے چل کے دیوانوں کے ساتھ

    دہر میں مشکل ہوا جینا جو فرزانوں کے ساتھ

    ختم ہو جائیں گے قصے کل یہ دیوانوں کے ساتھ

    پھر انہیں دہراؤ گے تم کتنے عنوانوں کے ساتھ

    بزم میں ہم کو بلا کر آپ اٹھ کر چل دئے

    کیا سلوک ناروا جائز ہے مہمانوں کے ساتھ

    نفرتیں پھیلا رہے ہیں کیسی شیخ و برہمن

    کیا شمار ان کا کریں گے آپ انسانوں کے ساتھ

    ان کی آنکھوں کی گلابی سے جو ہم مخمور ہیں

    اک تعلق ہے قدیمی ہم کو پیمانوں کے ساتھ

    ہر طرف کوئے بتاں میں حسرتوں کا ہے ہجوم

    ایک دل لائے تھے ہم تو اپنا ارمانوں کے ساتھ

    کل تلک داناؤں کی صحبت میں تھے سب کے امام

    آج کیسے سست ہیں یوں شیخ نادانوں کے ساتھ

    ان کی آنکھیں اک طرف یہ جام و مینا اک طرف

    کس طرح گردش میں ہیں پیمانے پیمانوں کے ساتھ

    عاشقوں کے دل میں شب فانوس روشن ہو گئے

    شمع کا جینا ہے لازم اپنے پروانوں کے ساتھ

    حیف گلزار جہاں میں گل یگانے ہو گئے

    لہلہا کر اب رہے گا سبزہ بیگانوں کے ساتھ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے