Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس شہر میں نشانۂ قاتل ہمی تو ہیں

حفیظ شاہد

اس شہر میں نشانۂ قاتل ہمی تو ہیں

حفیظ شاہد

MORE BYحفیظ شاہد

    اس شہر میں نشانۂ قاتل ہمی تو ہیں

    کچھ جابروں کی راہ میں حائل ہمی تو ہیں

    جو بیچنے چلے ہیں متاع بہار کو

    ان دشمنوں کے مد مقابل ہمی تو ہیں

    گلکاریٔ چمن میں ہمارا لہو بھی ہے

    رنگینیٔ بہار میں شامل ہمی تو ہیں

    جو دولت ہنر کے طلب گار ہیں ابھی

    اے رب حرف و صوت وسائل ہمی تو ہیں

    جو کھو گئے ہیں پیچ و خم رہ گزار میں

    ان سب کے منتظر سر منزل ہمی تو ہیں

    اک عمر سے ہیں حلقۂ گرداب میں گھرے

    نا آشنائے قربت ساحل ہمی تو ہیں

    ہم ہی سے ہے یہ رونق بزم حیات بھی

    اس کاروبار وقت کا حاصل ہمی تو ہیں

    اس نے عطا کیا ہے غم دو جہاں ہمیں

    اس کی نوازشات کے قابل ہمی تو ہیں

    ہمراہیان جادۂ دنیا سے کیا گلہ

    شاہدؔ خود اپنی ذات سے غافل ہمی تو ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے