aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "عراقی"
عباس عراقی
مصنف
شہاب عراقی
شاعر
ملا عراقی
ابوالقاسم عراقی
عمران عراقی
انتشرات اشراقی، تہران
ناشر
کھا پوریاں کسی کو ہیں لگ رہے مروڑےآتے ہیں دست جیسے دوڑیں عراقی گھوڑے
اور یاں عمر کے اسپ عراقی کسے گئے چیدہ کئے عمر نے سلح کار زار کے
نہ ميں اعجمي نہ ہندي ، نہ عراقي و حجازي کہ خودي سے ميں نے سيکھي دوجہاں سے بے نيازي
مرکب عراقی و عربی رشک حور طور یکساں ہر ایک راہ ہے ان گھوڑوں کے حضور
اگر یہ کہا جائے کہ انھوں نے یہ طرز تقلید بیدل میں اختیار کیا اور وہ اس وجہ سے کہ غالب فارسی شاعری کی روایت کے پروردہ تھے اور بیدل ایک فارسی شاعر تھے، تو سوال یہ اٹھتا ہے کہ پھر بیدل ہی کیوں؟ حافظ وسعدی و نظیری کیوں نہیں؟ غالب کے یہاں تصوف عالیہ کے اثرات پائے جاتے ہیں لہٰذا عراقی وعطار کیوں نہیں؟ خسرو کے وہ بڑے معتقد تھے، لہٰذا خسرو کیوں نہیں؟ ہندوس...
इराक़ीعراقی
native of, belonging to Iraq
کلیات عراقی
کلیات
دیویندر اسر مستقبل کے روبرو
تحقیق و تنقید
اسلام کا نظام اراضی مع فتوح الہند
مفتی محمد شفیع
ہندوستانی تاریخ
انگریزی حکومت اور عراق عرب
منشی مشتاق احمد
تاریخ اسلام
رسالہ در توامیس و نیر نجات
مخطوطات
شکستہ ساز
مجموعہ
عراق و ایران
میر اسد علی
سفر نامہ
روزنامہ سفر عراق وایران
ہندوستان میں تقسیم و انتشار اراضی کا مسئلہ
محمد ناصر علی
کھیتی باڑی
حادثۂ نجف اشرف
نامعلوم مصنف
تاریخ
شرح قانون مالگزاری اراضی ممالک محروسہ سرکار عالی
محمد عبد الرحیم
حقیقت زمینداری و نوعیت حقوق اراضی ہندوستان
محسن الملک
سفرنامہ قسطنطنیہ عراق و ایران
ایکٹ قبض اراضی ممالک
قانون / آئین
اسی زمانے میں میڈیا کے ذریعے کامیاب ذہن سازی کے تجربات ہوئے اور قومی سطح پر بیانیہ تشکیل دینے کی باتیں ہونے لگی۔ ایسے میں ہمارے ادیب الگ تھلگ ہو کر کیسے بیٹھ سکتا تھا، اس نے اپنے قلم کا حق ادا کیا اور جم کر لکھا۔ لکھتے ہوئے، اس کی ہمیشہ کوشش رہی کہ وہ کمزور کا ساتھ دے۔ کیوں ہمارا ادیب سمجھتا ہے کہ طاقتور کی حمایت ادب کا منصب نہیں ہے۔ خالدہ حسین کا ...
دوڈھائی سو برس آرام سے گزرے۔ ذئب بن صالح کی خاندانی شکل و شباہت کے نقوش مقامی یہودی اور بعض ترکی یا عیسائی گھرانوں کے رنگوں سے مل کر دھندلے پڑنے لگے تھے۔ ذئب بن صالح کی براہ راست اولادمیں کوئی نہ بچا تھا، لیکن اس کا نام باقی تھا۔ موسیٰ بن میمون کی تعلیمات کا بھی اثر باقی تھا اور کئی گھرانے ایسے تھے جو اپنا رشتۂ نسب ذئب بن صالح سے باندھتے تھے۔ انہی...
’’فارسی روایت (اردو میں) غالب رہی کیوں کہ شاعروں کے لئے ایک پس منظر ضروری ہے اور شاعر کی شخصیت کے لئے یہ ضروری ہے کہ اس کی ذات کی تکمیل کی راہ میں دوسری شاعرانہ شخصیتیں اس کے لیے سنگ میل ہوں۔ اردو نے اس روایت سے کبھی رشتہ نہیں توڑا اور اگر یہ ایسا کرتی تو ایک نقصان عظیم ہوتا کیوں کہ فارسی روایت ایک منفرد انداز سے روحانیت اور مادیت کے امتزاج کی نمائ...
اس نوچ کھسوٹ میں لوگوں کو شاہی فوج کے سپہ سالار ولی بہادر خاں بھی زخمی حالت میں نیم جاں پڑا تھا۔ اس کے قریب اس کا گھوڑا دُم سے اس کی مکھیاں اڑا رہا تھا۔۔۔ راجا کو گھوڑو ں کا شوق تھا، اسے دیکھ کر فریفتہ ہوگیا۔ یہ ایک عراقی اصیل جانور تھا۔ ایک ایک عضو سانچےمیں ڈھلا ہوا، شیر کا سینہ، چیتےکی سی کمر، دو آنکھیں زندگی کی دو تصویریں۔ اس کی محبت اور وفاداری دیکھ کر لوگ عش عش کرنے لگے۔ راجا نےحکم دیا کہ ’’خبرداراس پر کوئی ہتھیار نہ چلائے، اسے زندہ پکڑلو، یہ میرے اصطبل کی زینت ہوگا۔ جو شخص اسے میرے روبرو لائے اسے نہال کردوں گا۔‘‘
یہی حادثہ لفظ قسمت کے ساتھ بھی پیش آیا۔ چنانچہ حصہ تقسیم کرنے والے کا معززعہدہ تو ختم ہوگیا لیکن آنے والی نسلوں میں یہ یقین باقی رہا کہ کوئی ایسی طاقت ضرور ہے جو دنیاوی نعمتوں کو انسانوں میں تقسیم کرتی ہے۔ اسی سے قسمت اور لوح تقدیر کے تصورات پیدا ہوئے اورا ب کسی کو یہ بھی یاد نہیں کہ ایک زمانے میں دنیاوی نعمتوں کو قبیلے کا سربراہ ہی لوگوں میں تقس...
ہندوستان میں زبانوں کی کثرتزبان کے لحاظ سے اس میں بھانت بھانت کی بولیاں تھیں اور ہیں، چنانچہ پیمائش لسانی کے محققین کے نزدیک اس میں آج بھی تین سو سے زیادہ بولیاں مروّج ہیں۔ ان بولیوں کو چھوڑ کر یہاں کی صرف ممتاز زبانوں کو لیا جائے، تو بھی یہ تعداد دہائی سے کم نہ ہوگی۔ مسلمانوں نے جب سے اس ملک میں قدم رکھا، وہ یہاں کی زبانوں اور بولیوں کی کثرت کے شاکی نظر آئے، ۲۷۰ھ (۸۸۳ء) میں جبکہ سندھ کی اسلامی عربی حکومت پر پونے دو سو برس گزر چکے تھے، منصورہ (واقع سندھ) میں ایک ایسا عراقی مسلمان شاعر تھا جو ہندوسان کی مختلف زبانوں سے واقف تھا، اور اس نے الرا (الور سندھ) کے راجہ کی فرمائش سے قرآن کا ترجمہ ہندی (شاید سندھ کی کسی بولی) میں کیا تھا۔ مسعودی جو۳۰۳ھ ۹۱۵ء میں ہندوستان آیا تھا، ہندوستان کی ملکی اور لسانی پریشان حالی کا تذکرہ ان الفاظ میں کرتا ہے۔
اب شام ہوگئی تھی۔ بتیاں روشن ہورہی تھیں۔ نیچے سڑک میں رونق کے آثار نظر آنے لگے۔ سردی میں تھوڑی سی شدت ہوگئی تھی مگر سلطانہ کو یہ ناگوار معلوم نہ ہوئی۔ وہ سڑک پر آتے جاتے ٹانگوں اور موٹروں کی طرف ایک عرصہ سے دیکھ رہی تھی۔ دفعتاًاسے شنکر نظر آیا۔ مکان کے نیچے پہنچ کر اس نے گردن اونچی کی اور سلطانہ کی طرف دیکھ کر مسکرا دیا۔ سلطانہ نے غیر ارادی طور پر ...
ابھی میں کچھ کہنے ہی والا تھا کہ گلی کے موڑ پر ہماری نگاہوں سے اوجھل، صداے گریہ بلند ہوئی۔ گریہ میں درود کے الفاظ بھی پیوست تھے، جیسے رونے والا غم سے نہیں، جذبات عقیدت سے مغلوب ہوکر رو رہا ہو۔ جلد ہی وہ آوازیں ہلکی پڑ گئیں اور میرے سارے بدن میں لرزہ طاری ہو گیا۔ پاس کے کچھ لوگوں نے آنکھوں پر دونوں ہاتھ رکھ لیے۔ کچھ لوگوں نے بہ آواز بلند رونا اور در...
اور وہ آگ حضرت ابراہیم کے لئے گلشن حیات بن گئی۔ تب نمرود نے ابراہیم کے خدا سے آسمان پر لڑنے کا عزم کیا۔ طبری کہتا ہے کہ نمرود نے گدھ کے چار بچے پالے اور جب وہ گوشت اور شراب پی پی کرخوب موٹے ہو گئے تو ان کو اپنے تخت کے چاروں پایوں سے باندھا اور چاروں کونوں پر ایک ایک نیزہ نصب کیا اور نیزے کی انی پر گوشت لپیٹ دیا تاکہ گدھ گوشت کے لالچ میں اوپر ہی ک...
وہ ہاتھ وہ چوٹیں وہ صفائی کی دھنی تیغفارس عربی رخش عراقی مدنی تیغ
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books