aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "تہذیب"
میں کہ کاغذ کی ایک کشتی ہوںپہلی بارش ہی آخری ہے مجھے
تیرا چپ رہنا مرے ذہن میں کیا بیٹھ گیااتنی آوازیں تجھے دیں کہ گلا بیٹھ گیا
یہ ایک بات سمجھنے میں رات ہو گئی ہےمیں اس سے جیت گیا ہوں کہ مات ہو گئی ہے
اپنی مستی میں بہتا دریا ہوںمیں کنارہ بھی ہوں بھنور بھی ہوں
عشق میں تہذیب کے ہیں اور ہی کچھ فلسفےتجھ سے ہو کر ہم خفا خود سے خفا رہنے لگے
داستاں ہوں میں اک طویل مگرتو جو سن لے تو مختصر بھی ہوں
وہ جس کی چھاؤں میں پچیس سال گزرے ہیںوہ پیڑ مجھ سے کوئی بات کیوں نہیں کرتا
بتا اے ابر مساوات کیوں نہیں کرتاہمارے گاؤں میں برسات کیوں نہیں کرتا
اک ترا ہجر دائمی ہے مجھےورنہ ہر چیز عارضی ہے مجھے
تمام ناخدا ساحل سے دور ہو جائیںسمندروں سے اکیلے میں بات کرنی ہے
میں جنگلوں کی طرف چل پڑا ہوں چھوڑ کے گھریہ کیا کہ گھر کی اداسی بھی ساتھ ہو گئی ہے
پیڑ مجھے حسرت سے دیکھا کرتے تھےمیں جنگل میں پانی لایا کرتا تھا
میں جس کے ساتھ کئی دن گزار آیا ہوںوہ میرے ساتھ بسر رات کیوں نہیں کرتا
تہذیب کے لباس اتر جائیں گے جنابڈالر میں یوں نچائے گی اکیسویں صدی
تجھ کو پانے میں مسئلہ یہ ہےتجھ کو کھونے کے وسوسے رہیں گے
میں سخن میں ہوں اس جگہ کہ جہاںسانس لینا بھی شاعری ہے مجھے
بھوک میں عشق کی تہذیب بھی مر جاتی ہےچاند آکاش پہ تھالی کی طرح لگتا ہے
صحرا سے ہو کے باغ میں آیا ہوں سیر کوہاتھوں میں پھول ہیں مرے پاؤں میں ریت ہے
اس لیے روشنی میں ٹھنڈک ہےکچھ چراغوں کو نم کیا گیا ہے
یہ باتوں میں نرمی یہ تہذیب و آدابسبھی کچھ ملا ہم کو اردو زباں سے
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books