aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "लौस-ए-तलब"
زندگی مرگ طلب ترک طلب اخترؔ نہ تھیپھر بھی اپنے تانے بانے میں مجھے الجھا گئی
خراج مانگ رہی ہے وہ شاہ بانوئے شہرسو ہم بھی ہدیۂ دست طلب گزارتے ہیں
وہاں پہنچ نہیں سکتیں تمہاری زلفیں بھیہمارے دست طلب کی جہاں رسائی ہے
دست طلب دراز زیادہ نہ کر سکےہم زندگی سے کوئی تقاضا نہ کر سکے
وہ طنز کو بھی حسن طلب جان خوش ہوئےالٹا پڑھا گیا، مرا پیغام اور تھا
میری دنیا اسی دنیا میں کہیں رہتی ہےورنہ یہ دنیا کہاں حسن طلب تھی میرا
راہ طلب کی لاکھ مسافت گراں سہیدنیا کو میں جہاں بھی ملا تازہ دم ملا
کھینچے ہے مجھے دست جنوں دشت طلب میںدامن جو بچائے ہیں گریبان گئے ہیں
ہم نے جو تمنائیؔ بیابان طلب میںاک عمر گزاری ہے تو دو چار برس اور
خوش ہوں کہ مرا حسن طلب کام تو آیاخالی ہی سہی میری طرف جام تو آیا
رہ طلب میں کسے آرزوئے منزل ہےشعور ہو تو سفر خود سفر کا حاصل ہے
بے تعلق ترے آگے سے گزر جاتا ہےیہ بھی اک حسن طلب ہے ترے دیوانے کا
دربانوں تک کے چہرے رعونت سے مسخ ہیںدست طلب لیے ہوئے پھر بھی کھڑے ہیں لوگ
یہ جذبۂ طلب تو مرا مر نہ جائے گاتم بھی اگر ملوگے تو جی بھر نہ جائے گا
راہ طلب میں دام و درم چھوڑ جائیں گےلکھ لو ہمارے شعر بڑے کام آئیں گے
اے عقل ساتھ رہ کہ پڑے گا تجھی سے کامراہ طلب کی منزل آخر جنوں نہیں
کمی کچھ اپنے ہی ذوق طلب میں ہے ورنہدعا کا حرف کبھی بے اثر نہیں جاتا
سبھوں سے ملتا ہوں بیگانۂ طلب ہو کرنہ دوستی سے غرض ہے نہ دشمنی سے مجھے
وہ سر سے پانو تک ہے غضب سے بھرا ہوامیں بھی ہوں آج جوش طلب سے بھرا ہوا
محو یوں ہو گئے الفاظ دعا وقت دعاہاتھ سے ظرف طلب چھوٹ گیا ہو جیسے
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books