aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جوتا

MORE BYسعادت حسن منٹو

    کہانی کی کہانی

    کہانی ایک ایسے ہجوم کی ہے جو سر گنگا رام کے بت پر حملہ آور ہو جاتا ہے۔ اسی ہجوم میں ایک شخص جوتوں کی مالا بناکر بت کو پہنانا چاہتا ہے، لیکن اس سے پہلے ہی وہ پولس کی گولی سے زخمی ہو جاتا ہے۔ بعد میں اسے سر گنگا رام اسپتال میں علاج کے لیے بھیج دیا جاتا ہے۔

    ہجوم نے رخ بدلا اور سرگنگارام کے بت پر

    پل پڑا۔ لاٹھیاں برسائی گئیں، اینٹیں اور پتھر پھینکے

    گئے۔ ایک نے منہ پر تارکول مل دیا۔ دوسرے نے

    بہت سے پرانے جوتے جمع کیے اور ان کا ہار بنا کر

    بت کے گلے میں ڈالنے کے لیے آگے بڑھا۔ مگر

    پولیس آگئی اور گولیاں چلنا شروع ہوئیں۔

    جوتوں کا ہار پہنانے والا زخمی ہوگیا۔ چنانچہ مرہم

    پٹی کے لیے اسے سرگنگا رام ہسپتال بھیج دیا گیا۔

    مأخذ:

    آتش پارے اور سیاہ حاشیے (Pg. 171)

    • مصنف: سعادت حسن منٹو
      • ناشر: ساقی بک ڈپو، دہلی
      • سن اشاعت: 1984

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے