Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دھوپ میں نکلو گھٹاؤں میں نہا کر دیکھو

ندا فاضلی

دھوپ میں نکلو گھٹاؤں میں نہا کر دیکھو

ندا فاضلی

MORE BYندا فاضلی

    دھوپ میں نکلو گھٹاؤں میں نہا کر دیکھو

    زندگی کیا ہے کتابوں کو ہٹا کر دیکھو

    صرف آنکھوں سے ہی دنیا نہیں دیکھی جاتی

    دل کی دھڑکن کو بھی بینائی بنا کر دیکھو

    پتھروں میں بھی زباں ہوتی ہے دل ہوتے ہیں

    اپنے گھر کے در و دیوار سجا کر دیکھو

    وہ ستارہ ہے چمکنے دو یوں ہی آنکھوں میں

    کیا ضروری ہے اسے جسم بنا کر دیکھو

    فاصلہ نظروں کا دھوکہ بھی تو ہو سکتا ہے

    وہ ملے یا نہ ملے ہاتھ بڑھا کر دیکھو

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    نامعلوم

    نامعلوم

    نامعلوم

    نامعلوم

    RECITATIONS

    سمیر کھیرا

    سمیر کھیرا,

    سمیر کھیرا

    سمیر کھیرا,

    سمیر کھیرا

    دھوپ میں نکلو گھٹاؤں میں نہا کر دیکھو سمیر کھیرا

    سمیر کھیرا

    دھوپ میں نکلو گھٹاؤں میں نہا کر دیکھو سمیر کھیرا

    مأخذ :
    • کتاب : Shaher Men Gaon (Pg. 400)

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے