احساس حسن بن کے نظر میں سما گئے
احساس حسن بن کے نظر میں سما گئے
گو لاکھ دور تھے وہ مگر پاس آ گئے
اک روشنی سی دل میں تھی وہ بھی نہیں رہی
وہ کیا گئے چراغ تمنا بجھا گئے
دیر و حرم ہے اور تو حاصل نہ کچھ ہوا
سجدے غرور عشق کی قیمت گھٹا گئے
تنہا روی میں یوں تو مصیبت تھی ہر قدم
ہم اہل کارواں سے تو پیچھا چھڑا گئے
کتنا فریب کار ہے احساس بندگی
ہم منزل خودی سے بہت دور آ گئے
الفت میں فکر زیست ندامت کی بات تھی
اچھے رہے جو جان کی بازی لگا گئے
جو حال ان کا تھا وہ ہمیں جانتے ہیں عرشؔ
یوں وہ ہماری بات ہنسی میں اڑا گئے
- کتاب : Aazadi ke baad dehli men urdu gazal (Pg. 254)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.