ایک کے گھر کی خدمت کی اور ایک کے دل سے محبت کی
ایک کے گھر کی خدمت کی اور ایک کے دل سے محبت کی
دونوں فرض نبھا کر اس نے ساری عمر عبادت کی
دست طلب کچھ اور بڑھاتے ہفت اقلیم بھی مل جاتے
ہم نے تو کچھ ٹوٹے پھوٹے جملوں ہی پہ قناعت کی
شہرت کے گہرے دریا میں ڈوبے تو پھر ابھرے نہیں
جن لوگوں کو اپنا سمجھا جن لوگوں سے محبت کی
ایک دوراہا ایسا آیا دونوں ٹوٹ کے گر جاتے
بچوں کے ہاتھوں نے سنبھالا بوڑھوں ہی نے حفاظت کی
جامۂ الفت بنتے آئے رشتوں کے دھاگوں سے ہم
عمر کی قینچی کاٹ گئی اب کاہے کو اتنی محنت کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.