کب پاؤں فگار نہیں ہوتے کب سر میں دھول نہیں ہوتی
کب پاؤں فگار نہیں ہوتے کب سر میں دھول نہیں ہوتی
تری راہ پہ چلنے والوں سے لیکن کبھی بھول نہیں ہوتی
سر کوچۂ عشق آ پہنچے ہو لیکن ذرا دھیان رہے کہ یہاں
کوئی نیکی کام نہیں آتی کوئی دعا قبول نہیں ہوتی
ہر چند اندیشۂ جاں ہے بہت لیکن اس کار محبت میں
کوئی پل بے کار نہیں جاتا کوئی بات فضول نہیں ہوتی
ترے وصل کی آس بدلتے ہوئے ترے ہجر کی آگ میں جلتے ہوئے
کب دل مصروف نہیں رہتا کب جاں مشغول نہیں ہوتی
ہر رنگ جنوں بھرنے والو شب بے داری کرنے والو
ہے عشق وہ مزدوری جس میں محنت بھی وصول نہیں ہوتی
مأخذ:
اکیلے پن کی انتہا (Pg. 29)
- مصنف: جمال احسانی
-
- اشاعت: First
- ناشر: ریختہ پبلی کیشنز
- سن اشاعت: 2018
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.