Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کھنڈر

گلزار

کھنڈر

گلزار

MORE BYگلزار

    میں کھنڈروں کی زمیں پہ کب سے بھٹک رہا ہوں

    قدیم راتوں کی ٹوٹی قبروں کے میلے کتبے

    دنوں کی ٹوٹی ہوئی صلیبیں گری پڑی ہیں

    شفق کی ٹھنڈی چتاؤں سے راکھ اڑ رہی ہے

    جگہ جگہ گرز وقت کے چور ہو گئے ہیں

    جگہ جگہ ڈھیر ہو گئی ہیں عظیم صدیاں

    میں کھنڈروں کی زمیں پہ کب سے بھٹک رہا ہوں

    یہیں مقدس، ہتھیلیوں سے گری ہے مہندی

    دیوں کی ٹوٹی ہوئی لویں زنگ کھا گئی ہیں

    یہیں پہ ماتھوں کی روشنی جل کے بجھ گئی ہے

    سپاٹ چہروں کے خالی پنے کھلے ہوئے ہیں

    حروف آنکھوں کے مٹ چکے ہیں

    میں کھنڈروں کی زمیں پہ کب سے بھٹک رہا ہوں

    یہیں کہیں زندگی کے معنی گرے ہیں اور گر کے کھو گئے ہیں

    مأخذ:

    Chand Pukhraj Ka (Pg. 8)

    • مصنف: Gulzar
      • اشاعت: 1995
      • ناشر: Roopa And Company
      • سن اشاعت: 1995

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے