مضطرب دل کی کہانی اور ہے
کوئی لیکن اس کا ثانی اور ہے
اس کی آنکھیں دیکھ کر ہم پر کھلا
یہ شعور حکمرانی اور ہے
یہ جو قاتل ہیں انہیں کچھ مت کہو
اس ستم کا کوئی بانی اور ہے
عمر بھر تم شاعری کرتے رہو
زخم دل کی ترجمانی اور ہے
حوصلہ ٹوٹے نہ راہ شوق میں
غم کی ایسی میزبانی اور ہے
مدعا اظہار سے کھلتا نہیں
یہ زبان بے زبانی اور ہے
آئنے کے سامنے بیٹھا ہے کون
آج منظر پر جوانی اور ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.