نہ پیمانے کھنکتے ہیں نہ دور جام چلتا ہے
نہ پیمانے کھنکتے ہیں نہ دور جام چلتا ہے
نئی دنیا کے رندوں میں خدا کا نام چلتا ہے
غم عشق سے ہیں غم ہستی کے ہنگامے جدا لیکن
وہاں بھی دن گزرتے ہیں یہاں بھی کام چلتا ہے
چھپے ہیں لاکھ حق کے مرحلے گم نام ہونٹوں پر
اسی کی بات چل جاتی ہے جس کا نام چلتا ہے
جنون رہروی وقت کی رفتار سے پوچھو
کوئی منزل نہیں لیکن یہ صبح و شام چلتا ہے
شکیلؔ مست کو مستی میں جو کہنا ہے کہنے دو
یہ مے خانہ ہے اے واعظ یہاں سب کام چلتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.