اس بیری کی اونچی چوٹی پر وہ سوکھا تنہا پتا
جس کی ہستی کا بیری ہے پت جھڑ کی رت کا ہر جھونکا
کاش مری یہ قسمت ہوتی کاش میں وہ اک پتا ہوتا
ٹوٹ کے جھٹ اس ٹہنی سے گر پڑتا کتنا اچھا ہوتا
گر پڑتا اس بیری والے گھر کے آنگن میں گر پڑتا
یوں ان پازیبوں والے پاؤں کے دامن میں گر پڑتا
جس کو میرے آنسو پوجیں اس گھر کے خاشاک میں مل کر
جس کو میرے سجدے ترسیں اس دوارے کی خاک میں مل کر
اس آنگن کی دھول میں مل کر مٹتا مٹتا مٹ جاتا میں
عمر بھر ان قدموں کو اپنے سینے پر مضطر پاتا میں
ہائے مجھ سے نہ دیکھا جائے آیا ہوا کا جھونکا آیا
ڈالیاں لرزیں ٹہنیاں کانپیں لو وہ سوکھا پتا ٹوٹا
مأخذ:
Kulliyaat-e-majiid Amjad (Pg. 61)
- مصنف: Majiid Amjad
-
- اشاعت: 2011
- ناشر: Farid Book Depot (p) Ltd.
- سن اشاعت: 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.