Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمہارے خط میں نیا اک سلام کس کا تھا

داغؔ دہلوی

تمہارے خط میں نیا اک سلام کس کا تھا

داغؔ دہلوی

MORE BYداغؔ دہلوی

    تمہارے خط میں نیا اک سلام کس کا تھا

    نہ تھا رقیب تو آخر وہ نام کس کا تھا

    وہ قتل کر کے مجھے ہر کسی سے پوچھتے ہیں

    یہ کام کس نے کیا ہے یہ کام کس کا تھا

    وفا کریں گے نباہیں گے بات مانیں گے

    تمہیں بھی یاد ہے کچھ یہ کلام کس کا تھا

    رہا نہ دل میں وہ بے درد اور درد رہا

    مقیم کون ہوا ہے مقام کس کا تھا

    نہ پوچھ گچھ تھی کسی کی وہاں نہ آؤ بھگت

    تمہاری بزم میں کل اہتمام کس کا تھا

    تمام بزم جسے سن کے رہ گئی مشتاق

    کہو وہ تذکرۂ ناتمام کس کا تھا

    ہمارے خط کے تو پرزے کئے پڑھا بھی نہیں

    سنا جو تو نے بہ دل وہ پیام کس کا تھا

    اٹھائی کیوں نہ قیامت عدو کے کوچے میں

    لحاظ آپ کو وقت خرام کس کا تھا

    گزر گیا وہ زمانہ کہوں تو کس سے کہوں

    خیال دل کو مرے صبح و شام کس کا تھا

    ہمیں تو حضرت واعظ کی ضد نے پلوائی

    یہاں ارادۂ شرب مدام کس کا تھا

    اگرچہ دیکھنے والے ترے ہزاروں تھے

    تباہ حال بہت زیر بام کس کا تھا

    وہ کون تھا کہ تمہیں جس نے بے وفا جانا

    خیال خام یہ سودائے خام کس کا تھا

    انہیں صفات سے ہوتا ہے آدمی مشہور

    جو لطف عام وہ کرتے یہ نام کس کا تھا

    ہر اک سے کہتے ہیں کیا داغؔ بے وفا نکلا

    یہ پوچھے ان سے کوئی وہ غلام کس کا تھا

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    Urdu Studio

    Urdu Studio

    مہران امروہی

    مہران امروہی

    RECITATIONS

    جاوید نسیم

    جاوید نسیم,

    جاوید نسیم

    جاوید نسیم,

    فصیح اکمل

    فصیح اکمل,

    جاوید نسیم

    تمہارے خط میں نیا اک سلام کس کا تھا جاوید نسیم

    جاوید نسیم

    Tumhare khat mein naya ek salam kiska tha جاوید نسیم

    فصیح اکمل

    تمہارے خط میں نیا اک سلام کس کا تھا فصیح اکمل

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے