لَو پر اقوال
عشق اور عشق کے جذبے
پر یہ شاعری آپ کے لیے ایک سبق کی طرح ہے، آپ اس سے محبت میں جینے کے آداب بھی سیکھیں گے اور ہجر و وصال کو گزارنے کے طریقے بھی۔ یہ پہلا ایسا خوبصورت مجموعہ ہے جس میں محبت کے ہر رنگ، ہر کیفیت اور ہر احساس کو قید کرنے والے اشعار کو اکٹھا کر دیا گیا ہے۔ آپ انہیں پڑھیے اور عشق کرنے والوں کے درمیان شئیر کیجیے۔
عورت ہاں اور نہ کا ایک نہایت ہی دلچسپ مرکب ہے۔ انکار اور اقرار کچھ اس طرح عورت کے وجود میں خلط ملط ہو گیا ہے کہ بعض اوقات اقرار انکار معلوم ہوتا ہے اور انکار اقرار۔
داغ تو دو ہی چیزوں پر سجتا ہے۔ دل اور جوانی۔
ویشیاؤں کے عشق میں ایک خاص بات قابل ذکر ہے۔ ان کا عشق ان کے روز مرہ کے معمول پر بہت کم اثر ڈالتا ہے۔
بے سبب دشمنی اور بدصورت عورت سے عشق حقیقت میں دشمنی اور عشق کی سب سے نخالص قسم ہے۔ یہ شروع ہی وہاں سے ہوتے ہیں جہاں عقل ختم ہو جاوے ہے۔
ویشیا صرف اسی مرد پر اپنے دل کے تمام دروازے کھولے گی، جس سے اسے محبت ہو۔ ہر آنے جانے والے مرد کے لئے وہ ایسا نہیں کر سکتی۔
ایک با عصمت عورت کے سینے میں محبت سے عاری دل ہو سکتا ہے اور اس کے برعکس چکلے کی ایک ادنیٰ ترین ویشیا محبت سے بھرپور دل کی مالک ہو سکتی ہے۔
جب دنیا پریمی اور پیتم کو ملنے نہیں دیتی تو دل کا ساز تڑپ اٹھتا ہے اور قدرت گیت بناتی ہے۔
محبت کتنی خوفناک چیز ہوتی ہے۔ تم ایک اجنبی کو اپنا مالک بنا کر تمام تر طاقت اس کے ہاتھ میں دے دیتے ہو۔ دکھ دینے کی، خوشی دینے کی، اداس کرنے کی طاقت۔
ایکٹرس بننے سے پیشتر عورت کو عشق و محبت کی تلخیوں اور مٹھاسوں کے علاوہ اور بہت سی چیزوں سے آشنا ہونا چاہیئے۔ اس لئے کہ جب وہ کیمرے کے سامنے آئے تو اپنے کریکٹر کو اچھی طرح ادا کر سکے۔
کسی بھی عورت سے عشق کیا جائے تو تگڑا ایک ہی قسم کا بنتا ہے ’حسن، عشق اور موت‘ یا ’عاشق، معشوق اور وصل‘
محبت کرنے والے نڈر ہو جاتے ہیں، خوف کا کوئی جذبہ انہیں باندھ نہیں سکتا۔
محبت میری کمزوری ہے، نشہ ہے۔