aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اردو شاعر، ڈراما نگار، نقاد امجد اسلام امجد کا یہ پندرھواں شعری مجموعہ ہے۔ اس مجموعے کی نظم " جہاں ہم ہیں " کو مستثنیٰ قرار دیا جائے تو پوری کتاب میں طویل نظم سے پرہیز کیا گیا ہے۔ایسا اس لئے کہ عموماً طویل نظم پڑھتے ہوئے قاری اکتاہٹ محسوس کرنے لگتے ہیں ۔البتہ دس اشعار سے زیادہ کی غزلیں جا بجا ملتی ہیں۔ کچھ نظمیں سیاسی محرکات پر بھی ہیں اور ان نظموں کا مزاج تھوڑا تلخ ہے۔ محبت کی شاعری میں یاد ماضی کا عنصر غالب ہے۔ روایت کے مطابق کتاب کی ابتدا حمد باری اور پھر نعت شریف سے ہوئی ہے۔ اس کے بعد شب معراج کا منظر بتایا گیا ہے اور پھر نظموں اور غزلوں کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے ۔