by मोहम्मद हसन
delhi mein urdu shayari ka tahzeebi aur fikri pas-e-manzar
Ahd-e-meer Tak
aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
Ahd-e-meer Tak
"دہلی میں اردو شاعری کا تہذیبی اور فکری پس منظر" دراصل اردو شاعری کی آہنگ شناسی کی کوشش ہے۔ہر ادب اپنی تہذیبی فضا کی آواز ہوتا ہے۔اور یہ آوا ز شاعری میں زیادہ واضح ہوتی ہے۔اردو شاعری کی خصوصات کی تلاش کی جائے تو اندازہ ہوگا کہ یہ شاعری اپنے لہجے اور مزاج کے اعتبار سے نہ صرف دوسرے ملکوں کی ادبیات سے اور خود اپنے ملک کی دوسری علاقائی زبانوں کی شاعری سے بھی منفرد ہے۔اردو ادب کے مزاج اور تہذیبی فضا پر ایرانی اور فارسی اثرات کی نشان دہی کرتے وقت مشترک آریائی پس منظر کو یاد رکھنا ضروری ہے۔اردو زبان وادب کو دو تہذیبوں کا سنگم قرار دیاگیا ہے ۔اردوادب کا فروغ تہذیبوں کے اختلاط سے ہوا مگر ان تہذیبوں کو غالبا ہندوستانی اور ترک ایرانی کہنا مناسب ہوگا۔ اس کتاب میں یہ دکھانے کی کوشش کی گئی ہے کہ اردو زبان و ادب کی فکری اور جذباتی بنیاد کا مشترکہ ذخیرہ اقدار پر ہےاور اسی لیے ہندوستانی اور قدیم ایرانی تصورات سے کسی قدر تفصیلی بحث کی گئی۔ممکن ہے ان اقدار و عقائد کا براہ راست اثر ہمارے شعرا اور ادیبوں نے قبول نہ کیا ہو۔مگر ان کے مزاج اورکردار کی تشکیل میں روایات ضرور موجود رہی ہوں گی۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets