aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
کہاجاتا ہے کہ اردو شاعر ی میں اگر آپ میر کی شاعری کے دلدادہ نہ ہوئے تو پھر اردو شاعری سے آپ متعارف بھی نہ ہوئے ، کیونکہ میر اپنی بے پناہ خصوصیتوں کی وجہ سے اردو زبان میں ممتاز حیثیت رکھتے ہیں۔ اسی وجہ سے میر کو خدائے سخن بھی کہاجاتا ہے۔ میر اپنے لیے خود ہی کہتے ہیں کہ مجھے گفتگو عوام سے ہے پر میں ہوں خواص پسند ۔تواگر آپ بھی اردو شاعری میں خواص پسند بنناچاہتے ہیں تو آپ کو میر کی شاعری سے عشق کر نا پڑے گا ۔ میر کے کل چھ دیوان ہیں لیکن اس میں ان کی صرف منتخب غزلوں کو شامل کیا گیا ہے ۔ اس کتاب کی سب سے اہم خصوصیت یہ ہے کہ اس میں مولوی عبدالحق کامقدمہ ہے جو طویل بھی ہے اور میر کی شاعری کو سمجھنے کے لیے بہت ہی زیادہ معاون بھی ہے۔ اس میں انہوں نے ان کی زندگی بھی بیان کی ہے اور شعری معرکوں کا بھی ذکرہے ، ان کے کلام کی جزئی خصوصیات ہیں اور دیگر شعراسے تقابل بھی ہے۔ ساتھ ہی ان کے عمدہ کلام کوجمع بھی کیا گیا ہے۔ اس میں ریسرچ اسکالرو ں کے لیے بھی ذخیرہ ہے کہ وہ مولوی عبدالحق صاحب کو میر تنقید کے حوالے سے جان سکتے ہیں ۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets