aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
کتابِ دل و دنیا،پاکستان کے مشہور و معروف شاعر افتخار عارف کی شاعری کی کلیات ہے۔ کتاب دل و دنیا‘ تین ابواب پر مشتمل ہے جس میں پہلاباب بابِ عقیدت ہے۔ اس باب کا آغاز ایک مکالمے سے ہوتا ہے جو شاعر خود سے کرتا ہے اور خود ہی جواب دینے کی کوشش بھی کرتا ہے دوسرا باب، بابِ غزل فیض کے اس سوال سے شروع ہوتا ہے کہ ہمارے شعر وادب پر جمود طاری ہے۔اس تاثر کی نفی کرتے ہوئے افتخار عارف کی غزل میں ایسے اشعار کا حوالہ دیا گیا ہے جس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ اس جمود کو توڑنے کے لیے یہی ایک آواز کافی ہے۔بابِ نظم اس کتاب کا تیسرا باب ہے۔ اس باب کی ایک نظم ”بد شگونی“ سے افتخار عارف کی نظم کی دنیا کو دیکھنے کی سعی کرتے ہیں۔ کتابِ دل و دنیا‘ کا مطالعہ ہمیں ایک ایسی دنیا کی سیر کراتا ہےجو علم و جستجو کی لگن بھی پیدا کرتی ہے اور اس دنیا میں جینے کا حوصلہ اور امنگ کی ترغیب دلاتی ہے۔ اس کتاب کے شروع میں مبین مرزا، ڈاکٹر ابو الخیر شکفی، گوپی چند نارنگ اور اشفاق حسین کے پیش لفظ شامل ہیں۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets