aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر نظر کتاب"لغات روز مرہ" شمس الرحمن فاروقی کی ایک ایسی تصنیف ہے جو کہ اردو کے استاذہ و طلباء بلکہ اردو زبان کے ہر طالب علم کے لیے گنجینہ علوم معارف ہے۔ یہ کتاب زبان کے غیر معیاری استعمالات کی نشاندہی کرتی ہے۔ اس کتاب کے مطالعے سے جہاں تلفظ و املا کی رہنمائی ہوتی ہے وہیں بہت سی ایسی اصطلاحات و تلمیحات کے حوالے سے معلومات حاصل ہوتی ہے جو کہ ہمارے ادب کی تعبیر و تفہیم میں معاون ثابت ہوتی ہیں۔ مصنف نے اس کتاب میں اپنی پوری توجہ زبان کے معیاری استعمال پر مرکوز کی ہے ۔اس کے علاوہ اس کتاب میں بہت سی لغات ،املا اور جنس کو بھی موضوع گفتگو بنایا گیا ہے۔اس کتاب میں فاروقی صاحب کے بیشتر مباحث فکر انگیز ہیں ۔اس کتاب کی ایک خاص بات یہ بھی ہے کہ اس میں علاقائی لغات کی بھی مناسب نمائندگی اور اہمیت دی گئی ہے،اور کسی شہر یا علاقے کی زبان کو دوسروں پر فوقیت دینے کے رجحان کو غلط کہا گیاہے۔ اسی طرح فاروقی صاحب نے اس کتاب میں زبان کے کچھ ایسے بنیادی اصول و ضوابط قائم کیے ہیں جنھیں ان کی اجتہادی قوت کا کارنامہ کہا جا سکتا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets