aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
پروفیسر شارب ردولوی کا شمار اُردو کے ان معتبر ترقی پسند ناقدین میں ہوتا ہے جو ترقی پسند نقطہ نظر رکھنے کے ساتھ ساتھ اردو کے کلاسیکی ادب اور جدید مغربی ادب پر گہری نگاہ رکھتے ہیں ۔ انہوں نے ادبی تنقید کے اصول و نظریات سے بحث کی اور ادبی مطالعہ کے لئے ان کی اہمیت اور ضرورت کو تسلیم کیا ۔ زیر تبصرہ کتاب مرثیہ اور مرثیہ نگار پروفیسر شارب ردولوی کے مضامین کا مجموعہ ہے۔ جو انہوں نے مختلف اوقات میں تحریر کیے ہیں۔ اس میں صرف ایسے مضامین شامل ہیں جن میں اردو مرثئے یا مرثیہ نگاروں کے کسی خاص پہلو کو نمایاں کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ اس مجموعے میں انیس و دبیر پر بھی مضامین ہیں اور جدید مرثیہ گویوں پر بھی، جس سے مرثئے کے موضوعاتی اور ہیئتی سفر کا اندازہ ہوسکتا ہے اور یہ سمجھا جاسکتا ہے کہ کس طرح کلاسیکی مرثیے سے جدید مرثیے تک کا سفر مرثیے نے طے کیا ہے۔ اس کے علاوہ کتاب میں شخصی مرثیے پر بھی ایک مضمون شامل ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free