by क़ाज़ी मोहम्मद सुलैमान सलमान मंसूर पुरी
rahmat-ul-lil-alameen
Part-001
aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
Part-001
نبی کریم حضر ت محمد کی سیرت نگاری پہلی صدی ہجری سے ہی شروع ہوجاتی ہے ۔ اس زمانہ میں جن صحابہ کو پڑھنے لکھنے سے شغف تھا وہ ان یاداشتوں کو لکھ لیا کرتے تھے جو اپنے بزرگ صحابہ سے سنا کرتے تھے ۔اسی طریقے سے یہ سلسلہ اسلامی تاریخ نگاری اور سیرت نگاری تک جا پہنچااور یہ اب تک جاری ہے ۔ سیرت نگاری کا سلسلہ اردو میں ادبیات کی طرح فارسی سے نہیں بلکہ عربی سے شروع ہوا ہے ۔ کیونکہ احادیث کا تعلق عربی زبان سے ہے اور سیرت کے تمام مآخذ عربی سے ہی لیے گئے ہیں ۔ اردو میں سیر ت پر کئی کتابیں لکھی گئیں کوئی مفصل تو کوئی مختصر اس کتاب کا شمار مفصل سیر ت نگار ی سے ہے ۔ حضرت مسیح سے دوہزار سال قبل حضرت ابراہیم سے تاریخ شروع ہوتی ہے ۔اس کے بعد جتنے بھی بعثت کے آثار پائے گئے سب کا تفصیلی ذکر آتا ہے ۔عرب کی پوری زندگی سامنے آجاتی ہے جس میں تعمیر کعبہ ہے تجارت و معاملات ہیں ۔ اس کے بعد بعثت و نبوت کے بعد اہم اہم صحابہ کے قبول اسلام کا ذکر آتا ہے ۔ اس کے بعد استحکام کا عہد آتا ہے ۔ جس میں وفود و قبائل کے ساتھ معاملات کا ذکر آتا ہے ۔ اس سیر ت کی خصو صیت یہ ہے کہ اس میں غزوات پرزیادہ مرکوز نہ رہ کر انسا نی معاملات پر اسلام کس طرح اثر انداز ہورہا تھا اس پر گفتگو کی گئی ہے ۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets