aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اُردو ادب میں مرزا غالب کی شخصیت کسی تعارف کی محتاج نہیں ہے، غالب کا فن ہی ان کو اردو کے تمام شعراء پر غالب کر دیتا ہے۔ غالب کی شاعری کو عبد الرحمٰن بجنوری نے الہامی شاعری کہا ہے۔ وہ اپنی کتاب "محاسن کلام غالب میں رقم طراز ہیں: " ہندوستان کی الہامی کتابیں دو ہیں۔ مقدس وید اور دیوان غالب"۔مذکورہ کتاب غالب کے شاگردوں پر لکھا گیا تذکرہ تلامذۂ غالب ہے جسے مالک رام نے تحریر کیا ہے۔ مالک رام کا شمار ماہرین غالبیات میں پہلی صف میں کیا جاتا ہے۔ اس تذکرہ میں غالب کے کل ۱۴۶ شاگردوں کے حالات زندگی بیان کیے گئے ہیں اور کچھ شعرا کی تصویریں بھی شامل کی گئی ہیں۔ ساتھ ہی مصنف نے ہر تذکرہ کے آخر میں ماخذ بھی بیان کیا ہے۔ کتاب کی شروعات میں مصنف نے ایک دیباچہ تحریر کیا اور ان تمام باتوں کی وضاحت کی ہے جن سے انہیں اسی سلسلے کے دوسرے تذکروں میں اختلاف ہے۔ آخر میں حواشی بھی شامل کی گئے ہیں۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free