aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اردو ادب میں فن تنقید کی عمر بہت زیادہ نہیں ہے اس کی خاص وجہ یہ ہے کہ ابھی خود زبان کی عمر تین سو سال سے زیادہ نہیں ہے۔ تنقید اردو بعض کے یہاں تو کوئی وجود ہی نہیں رکھتی ہے مگر بعض کے یہاں اس کا وجود بھی ہے اور اس نے اپنے نظریے بھی کھل کر سامنے رکھے ہیں۔ اردو تنقید نگاری کی تاریخ و ارتقاء کے موضوع پر یہ ایک جامع کتاب ہے جس کو نو ابواب پر تقسیم کیا گیا ہے۔ پہلے تمہید ہے جس میں اردو ادب کی تنقیدی تاریخ کو مفصل بیا ن کیا گیا ہے۔دوسرے باب میں اردو تنقید کی قدیم روایت پر بات کی گئی ہے۔تیسرے باب میں غدر کے بعد تنقید کے نئے رجحان پر بحث کی گئی ہےجو صحیح معنی میں اردو تنقید کی ابتداء تھی۔چوتھے اور پانچویں باب میں اردو ادب کی ان تنقید نگاروں کی بات کی گئی ہے جو کہیں نہ کہیں دوسروں کی تنقید سے متاثر تھے اور جو لوگ متاثر نہیں تھے ان کو پانچویں باب میں بیان کیا گیا ہے۔چھٹے ساتویں باب میں اردو ادب پر مغربی اثرات جو پڑیں ہیں ان کا ذکر کیا گیا ہے۔ آٹھویں باب میں اردو تنقید کے جدید رجحانات اور ان کی کشمکش پر بات کی گئی ہے۔ آخری باب ادبی تاریخوں اور رسالوں کی تنقید پر ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets