راجیندر منچندا بانی
غزل 76
نظم 13
اشعار 44
وہ ٹوٹتے ہوئے رشتوں کا حسن آخر تھا
کہ چپ سی لگ گئی دونوں کو بات کرتے ہوئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اے دوست میں خاموش کسی ڈر سے نہیں تھا
قائل ہی تری بات کا اندر سے نہیں تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اوس سے پیاس کہاں بجھتی ہے
موسلا دھار برس میری جان
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
وہ ایک عکس کہ پل بھر نظر میں ٹھہرا تھا
تمام عمر کا اب سلسلہ ہے میرے لیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کوئی بھی گھر میں سمجھتا نہ تھا مرے دکھ سکھ
ایک اجنبی کی طرح میں خود اپنے گھر میں تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
تصویری شاعری 7
ویڈیو 3
This video is playing from YouTube