Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یاد پر تصویری شاعری

یاد شاعری کا بنیادی

موضوع رہا ہے ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ناسٹلجیائی کیفیت تخلیقی اذہان کو زیادہ بھاتی ہے ۔ یہ یاد محبوب کی بھی ہے اس کے وعدوں کی بھی اور اس کے ساتھ گزارے ہوئے لمحموں کی بھی۔ اس میں ایک کسک بھی ہے اور وہ لطف بھی جو حال کی تلخی کو قابل برداشت بنا دیتا ہے ۔ یاد کے موضوع کو شاعروں نے کن کن صورتوں میں برتا ہے اور یاد کی کن کن نامعلوم کیفیتوں کو زبان دی ہے اس کا اندازہ ان شعروں سے ہوتا ہے ۔

یاد

یاد

خواب میں نام ترا لے کے پکار اٹھتا ہوں (ردیف .. ے)

خواب میں نام ترا لے کے پکار اٹھتا ہوں (ردیف .. ے)

یہ کس عذاب میں چھوڑا ہے تو نے اس دل کو (ردیف .. ر)

یہ کس عذاب میں چھوڑا ہے تو نے اس دل کو (ردیف .. ر)

تم نے کیا نہ یاد کبھی بھول کر ہمیں (ردیف .. ا)

او دیس سے آنے والے بتا

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

آہٹیں سن رہا ہوں یادوں کی (ردیف .. م)

آہٹیں سن رہا ہوں یادوں کی (ردیف .. م)

ضبط کر کے ہنسی کو بھول گیا

گزر جائیں گے جب دن گزرے عالم یاد آئیں گے

تم نے کیا نہ یاد کبھی بھول کر ہمیں (ردیف .. ا)

یاد

یاد

کسی کی یاد میں دنیا کو ہیں بھلائے ہوئے

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے