آرسی
غزل 2
نظم 2
دوہا 9
جیسا اس کا کرودھ ہے ویسا اس کا پیار
الگ الگ ہوتی نہیں دو دھاری تلوار
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
دھیان رکھے چنتا کرے یہ ہے اس کی ریت
ناری کے سنواد کو سمجھ نہ لینا پریت
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
کب تک ڈھوتی یاد کی تصویروں کا بھار
اتنی کیلیں ٹھوک دیں ٹوٹ گئی دیوار
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
یادیں تری نہ کٹ سکیں کاٹ دئے ناخون
بھینچ بھینچ کر مٹھیاں آنے لگا تھا خون
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
ننھے بالک جیسا من میں رہتا ہے سنتاپ
جاگے تو شیطان بہت ہے سوئے تو نشپاپ
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے