Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

عبرت گورکھپوری

1859 - 1918

عبرت گورکھپوری

اشعار 3

زندگانی کی حقیقت سے نہیں ہم واقف

موت کا نام جو سنتے ہیں تو مر جاتے ہیں

وہ دل ہے مرا ہو نہیں سکتا جو شگفتہ

وہ باغ مرا ہے جو ہرا ہو نہیں سکتا

آرام کسے دیتی ہے ایام کی گردش

سیدھا کوئی ہلچل میں کھڑا ہو نہیں سکتا

 

Recitation

بولیے