Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

ظفر غوری

ظفر غوری

غزل 16

اشعار 4

ترا یقین ہوں میں کب سے اس گمان میں تھا

میں زندگی کے بڑے سخت امتحان میں تھا

دل میں رکھ زخم نوا راہ میں کام آئے گا

دشت بے سمت میں اک ہو کا مقام آئے گا

لوگ سمجھے اپنی سچائی کی خاطر جان دی

ورنہ ہم تو جرم کا اقرار کرنے آئے تھے

بے چراغاں بستیوں کو زندگی دے

اک ستم ایسا بھی کر ایجاد تازہ

دوہا 2

سر اپنا رکھ ہاتھ پہ کون بڑھائے ہاتھ

نیزوں کے سر چڑھنے والے آئیں ہمارے ساتھ

صحرا میں رہ رہ چمکے خون کی ایک لکیر

اک زخمی آواز کسی کی ہوئی دلوں میں تیر

 

کتاب 3

 

Recitation

بولیے