Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Iqbal Bano's Photo'

اقبال بانو

1935 - 2009 | لاہور, پاکستان

اقبال بانو کے ویڈیو

This video is playing from YouTube

ویڈیو کا زمرہ
مزاح

اقبال بانو

اقبال بانو

اقبال بانو

اقبال بانو

اقبال بانو

اقبال بانو

اقبال بانو

اقبال بانو

اقبال بانو

اقبال بانو

اقبال بانو

اقبال بانو

Iqbal Bano Tere Waaday ko Dagh Dehlvi

اقبال بانو

Ishq jab zamzama pairaa hoga

اقبال بانو

Ram Kare Kahin Naina Na Uljhein

اقبال بانو

vKasrat-e-jalwa se chashm-e-shauq kis mushkil main hai

اقبال بانو

Wo Is Ada Se Jo Aae to kyuun bhala

اقبال بانو

آہ کو چاہیے اک عمر اثر ہوتے تک

اقبال بانو

اب کیسے رفو پیراہن ہو اس آوارہ دیوانے کا

اقبال بانو

اپنے غریب دل کی بات کرتے ہیں رائیگاں کہاں

اقبال بانو

الفت کی نئی منزل کو چلا تو بانہیں ڈال کے بانہوں میں

اقبال بانو

تسکیں کو ہم نہ روئیں جو ذوق_نظر ملے

اقبال بانو

تسکیں کو ہم نہ روئیں جو ذوق_نظر ملے

اقبال بانو

داغ_دل ہم کو یاد آنے لگے

اقبال بانو

داغ_دل ہم کو یاد آنے لگے

اقبال بانو

سب پیچ_و_تاب_شوق کے طوفان تھم گئے

اقبال بانو

گلوں میں رنگ بھرے باد_نوبہار چلے

اقبال بانو

محبت کرنے والے کم نہ ہوں_گے

اقبال بانو

مدت ہوئی ہے یار کو مہماں کیے ہوئے

اقبال بانو

نہ حریف_جاں نہ شریک_غم شب_انتظار کوئی تو ہو

اقبال بانو

کچھ تو احساس_زیاں تھا پہلے

اقبال بانو

کوئی حد نہیں ہے کمال کی

اقبال بانو

ہم اشک_غم ہیں اگر تھم رہے رہے نہ رہے

اقبال بانو

ہم باغ_تمنا میں دن اپنے گزار آئے

اقبال بانو

dil-e-man musafir-e-man

مرے دل، مرے مسافر اقبال بانو

آیا نہ راس نالۂ_دل کا اثر مجھے

اقبال بانو

اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں

اقبال بانو

پریشاں رات ساری ہے ستارو تم تو سو جاؤ

اقبال بانو

پیا باج پیالا پیا جائے نا

اقبال بانو

چلتے ہو تو چمن کو چلئے کہتے ہیں کہ بہاراں ہے

اقبال بانو

خاموش ہو کیوں داد_جفا کیوں نہیں دیتے

اقبال بانو

دعا

آئیے ہاتھ اٹھائیں ہم بھی اقبال بانو

دیا ہے دل اگر اس کو بشر ہے کیا کہئے

اقبال بانو

دیا ہے دل اگر اس کو بشر ہے کیا کہئے

اقبال بانو

سب پیچ_و_تاب_شوق کے طوفان تھم گئے

اقبال بانو

سب پیچ_و_تاب_شوق کے طوفان تھم گئے

اقبال بانو

سبھی کچھ ہے تیرا دیا ہوا سبھی راحتیں سبھی کلفتیں

اقبال بانو

شام_فراق اب نہ پوچھ آئی اور آ کے ٹل گئی

اقبال بانو

عشق جب زمزمہ_پیرا ہوگا

اقبال بانو

عشق منت_کش_قرار نہیں

اقبال بانو

گرفتہ_دل ہیں بہت آج تیرے دیوانے

اقبال بانو

لائی حیات آئے قضا لے چلی چلے

اقبال بانو

لائی حیات آئے قضا لے چلی چلے

اقبال بانو

محبت کرنے والے کم نہ ہوں_گے

اقبال بانو

مدت ہوئی ہے یار کو مہماں کیے ہوئے

اقبال بانو

مرثیے

۱ اقبال بانو

میں نظر سے پی رہا ہوں یہ سماں بدل نہ جائے

اقبال بانو

میں نظر سے پی رہا ہوں یہ سماں بدل نہ جائے

اقبال بانو

نہ حریف_جاں نہ شریک_غم شب_انتظار کوئی تو ہو

اقبال بانو

نہ گنواؤ ناوک_نیم_کش دل_ریزہ_ریزہ گنوا دیا

اقبال بانو

نہ کسی کی آنکھ کا نور ہوں نہ کسی کے دل کا قرار ہوں

اقبال بانو

واسوخت

سچ ہے ہمیں کو آپ کے شکوے بجا نہ تھے اقبال بانو

وہ اس ادا سے جو آئے تو کیوں بھلا نہ لگے

اقبال بانو

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

اقبال بانو

وہ ہر مقام سے پہلے وہ ہر مقام کے بعد

اقبال بانو

کب ٹھہرے_گا درد اے دل کب رات بسر ہوگی

اقبال بانو

کچھ ایسے زخم بھی در_پردہ ہم نے کھائے ہیں

اقبال بانو

کچھ تو احساس_زیاں تھا پہلے

اقبال بانو

کچھ تو تنہائی کی راتوں میں سہارا ہوتا

اقبال بانو

کیا کہا پھر تو کہو دل کی خبر کچھ بھی نہیں

اقبال بانو

ہم اشک_غم ہیں اگر تھم رہے رہے نہ رہے

اقبال بانو

ہے جستجو کہ خوب سے ہے خوب_تر کہاں

اقبال بانو

یہ موسم_گل گرچہ طرب_خیز بہت ہے

اقبال بانو

یہ کس کے آنے کے امکاں دکھائی دیتے ہیں

اقبال بانو

تسکیں کو ہم نہ روئیں جو ذوق_نظر ملے

اقبال بانو

جسے عشق کا تیر کاری لگے

اقبال بانو

یہ نہ تھی ہماری قسمت کہ وصال_یار ہوتا

اقبال بانو

نہیں نگاہ میں منزل تو جستجو ہی سہی

اقبال بانو

مزاح

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے