Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Mohammad Rafi's Photo'

محمد رفیع

1924 - 1980 | ممبئی, انڈیا

محمد رفیع کے ویڈیو

This video is playing from YouTube

ویڈیو کا زمرہ
مزاح
Na shauq e wasal ka da_wa

محمد رفیع

tumhari zulf ke - madan mohan - rafi - naunihal - kaifi azmi

محمد رفیع

اس بھری دنیا میں کوئی بھی ہمارا نہ ہوا

محمد رفیع

بازیچۂ_اطفال ہے دنیا مرے آگے

محمد رفیع

برباد_محبت کی دعا ساتھ لیے جا

محمد رفیع

بسکہ دشوار ہے ہر کام کا آساں ہونا

محمد رفیع

بھری دنیا میں آخر دل کو سمجھانے کہاں جائیں

محمد رفیع

چھلکے تری آنکھوں سے شراب اور زیادہ

محمد رفیع

دل کی بات کہی نہیں جاتی چپکے رہنا ٹھانا ہے

محمد رفیع

دور رہ کر نہ کرو بات قریب آ جاؤ

محمد رفیع

رہا گردشوں میں ہر_دم مرے عشق کا ستارہ (ردیف .. ا)

محمد رفیع

ظلمت_کدے میں میرے شب_غم کا جوش ہے

محمد رفیع

غضب کیا ترے وعدے پہ اعتبار کیا

محمد رفیع

مدت ہوئی ہے یار کو مہماں کیے ہوئے

محمد رفیع

ملے نہ پھول تو کانٹوں ث دوستی کر لی

محمد رفیع

میں ہوں مشتاق_جفا مجھ پہ جفا اور سہی

محمد رفیع

نصیب میں جس کے جو لکھا تھا وہ تیری محفل میں کام آیا

محمد رفیع

نکتہ_چیں ہے غم_دل اس کو سنائے نہ بنے

محمد رفیع

نہ تو زمیں کے لئے ہے نہ آسماں کے لیے

محمد رفیع

نہ جھٹکو زلف سے پانی یہ موتی ٹوٹ جائیں_گے

محمد رفیع

کبھی خود پہ کبھی حالات پہ رونا آیا

محمد رفیع

کس طرح جیتے ہیں یہ لوگ بتا دو یارو

محمد رفیع

کل چمن تھا آج اک صحرا ہوا

محمد رفیع

کوئی ساغر دل کو بہلاتا نہیں

محمد رفیع

کہیں سے موت کو لاؤ کہ غم کی رات کٹے

محمد رفیع

ہے بسکہ ہر اک ان کے اشارے میں نشاں اور

محمد رفیع

آج کی رات مرادوں کی برات آئی ہے

محمد رفیع

اب کوئی گلشن نہ اجڑے اب وطن آزاد ہے

محمد رفیع

برباد_محبت کی دعا ساتھ لیے جا

محمد رفیع

پونچھ کر اشک اپنی آنکھوں سے مسکراؤ تو کوئی بات بنے

محمد رفیع

جب کبھی ان کی توجہ میں کمی پائی گئی

محمد رفیع

جو بات تجھ میں ہے تری تصویر میں نہیں

محمد رفیع

زندگی_بھر نہیں بھولے_گی وہ برسات کی رات

محمد رفیع

شرما کے یوں نہ دیکھ ادا کے مقام سے

محمد رفیع

ظلمت_کدے میں میرے شب_غم کا جوش ہے

محمد رفیع

غضب کیا ترے وعدے پہ اعتبار کیا

محمد رفیع

لگتا نہیں ہے دل مرا اجڑے دیار میں

محمد رفیع

لگتا نہیں ہے دل مرا اجڑے دیار میں

محمد رفیع

محمّد رفیع

محمد رفیع

میں زندگی کا ساتھ نبھاتا چلا گیا

محمد رفیع

کبھی خود پہ کبھی حالات پہ رونا آیا

محمد رفیع

یہ محلوں یہ تختوں یہ تاجوں کی دنیا

یہ محلوں یہ تختوں یہ تاجوں کی دنیا محمد رفیع

یہ وادیاں یہ فضائیں بلا رہی ہیں تمہیں

محمد رفیع

درد منت_کش_دوا نہ ہوا

محمد رفیع

دیا ہے دل اگر اس کو بشر ہے کیا کہئے

محمد رفیع

ذکر اس پری_وش کا اور پھر بیاں اپنا

محمد رفیع

مدت ہوئی ہے یار کو مہماں کیے ہوئے

محمد رفیع

نہ کسی کی آنکھ کا نور ہوں نہ کسی کے دل کا قرار ہوں

محمد رفیع

بازیچۂ_اطفال ہے دنیا مرے آگے

محمد رفیع

مزاح

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے