محمد رفیع کے ویڈیو
This video is playing from YouTube
ویڈیو کا زمرہ
مزاح
مزاح
-
Na shauq e wasal ka da_wa محمد رفیع
-
tumhari zulf ke - madan mohan - rafi - naunihal - kaifi azmi محمد رفیع
-
اس بھری دنیا میں کوئی بھی ہمارا نہ ہوا محمد رفیع
-
بازیچۂ_اطفال ہے دنیا مرے آگے محمد رفیع
-
برباد_محبت کی دعا ساتھ لیے جا محمد رفیع
-
بسکہ دشوار ہے ہر کام کا آساں ہونا محمد رفیع
-
بھری دنیا میں آخر دل کو سمجھانے کہاں جائیں محمد رفیع
-
چھلکے تری آنکھوں سے شراب اور زیادہ محمد رفیع
-
دل کی بات کہی نہیں جاتی چپکے رہنا ٹھانا ہے محمد رفیع
-
دور رہ کر نہ کرو بات قریب آ جاؤ محمد رفیع
-
رہا گردشوں میں ہر_دم مرے عشق کا ستارہ (ردیف .. ا) محمد رفیع
-
ظلمت_کدے میں میرے شب_غم کا جوش ہے محمد رفیع
-
غضب کیا ترے وعدے پہ اعتبار کیا محمد رفیع
-
مدت ہوئی ہے یار کو مہماں کیے ہوئے محمد رفیع
-
ملے نہ پھول تو کانٹوں ث دوستی کر لی محمد رفیع
-
میں ہوں مشتاق_جفا مجھ پہ جفا اور سہی محمد رفیع
-
نصیب میں جس کے جو لکھا تھا وہ تیری محفل میں کام آیا محمد رفیع
-
نکتہ_چیں ہے غم_دل اس کو سنائے نہ بنے محمد رفیع
-
نہ تو زمیں کے لئے ہے نہ آسماں کے لیے محمد رفیع
-
نہ جھٹکو زلف سے پانی یہ موتی ٹوٹ جائیں_گے محمد رفیع
-
کبھی خود پہ کبھی حالات پہ رونا آیا محمد رفیع
-
کس طرح جیتے ہیں یہ لوگ بتا دو یارو محمد رفیع
-
کل چمن تھا آج اک صحرا ہوا محمد رفیع
-
کوئی ساغر دل کو بہلاتا نہیں محمد رفیع
-
کہیں سے موت کو لاؤ کہ غم کی رات کٹے محمد رفیع
-
ہے بسکہ ہر اک ان کے اشارے میں نشاں اور محمد رفیع
-
آج کی رات مرادوں کی برات آئی ہے محمد رفیع
-
اب کوئی گلشن نہ اجڑے اب وطن آزاد ہے محمد رفیع
-
برباد_محبت کی دعا ساتھ لیے جا محمد رفیع
-
پونچھ کر اشک اپنی آنکھوں سے مسکراؤ تو کوئی بات بنے محمد رفیع
-
جب کبھی ان کی توجہ میں کمی پائی گئی محمد رفیع
-
جو بات تجھ میں ہے تری تصویر میں نہیں محمد رفیع
-
زندگی_بھر نہیں بھولے_گی وہ برسات کی رات محمد رفیع
-
شرما کے یوں نہ دیکھ ادا کے مقام سے محمد رفیع
-
ظلمت_کدے میں میرے شب_غم کا جوش ہے محمد رفیع
-
غضب کیا ترے وعدے پہ اعتبار کیا محمد رفیع
-
لگتا نہیں ہے دل مرا اجڑے دیار میں محمد رفیع
-
لگتا نہیں ہے دل مرا اجڑے دیار میں محمد رفیع
-
محمّد رفیع محمد رفیع
-
میں زندگی کا ساتھ نبھاتا چلا گیا محمد رفیع
-
کبھی خود پہ کبھی حالات پہ رونا آیا محمد رفیع
-
یہ محلوں یہ تختوں یہ تاجوں کی دنیا محمد رفیع
-
یہ وادیاں یہ فضائیں بلا رہی ہیں تمہیں محمد رفیع
-
درد منت_کش_دوا نہ ہوا محمد رفیع
-
دیا ہے دل اگر اس کو بشر ہے کیا کہئے محمد رفیع
-
ذکر اس پری_وش کا اور پھر بیاں اپنا محمد رفیع
-
مدت ہوئی ہے یار کو مہماں کیے ہوئے محمد رفیع
-
نہ کسی کی آنکھ کا نور ہوں نہ کسی کے دل کا قرار ہوں محمد رفیع
-
بازیچۂ_اطفال ہے دنیا مرے آگے محمد رفیع