دل وہ پیاسا ہے کہ دریا کا تماشا دیکھے
دل وہ پیاسا ہے کہ دریا کا تماشا دیکھے
اور پھر لہر نہ دیکھے کف دریا دیکھے
میں ہر اک حال میں تھا گردش دوراں کا امیں
جس نے دنیا نہیں دیکھی مرا چہرہ دیکھے
اب بھی آتی ہے تری یاد پہ اس کرب کے ساتھ
ٹوٹتی نیند میں جیسے کوئی سپنا دیکھے
رنگ کی آنچ میں جلتا ہوا خوشبو کا بدن
آنکھ اس پھول کی تصویر میں کیا کیا دیکھے
کوئی چوٹی نہیں اب تو مرے قد سے آگے
یہ زمانہ تو ابھی اور بھی اونچا دیکھے
پھر وہی دھند میں لپٹا ہوا پیکر ہوگا
کون بے کار میں اٹھتا ہوا پردہ دیکھے
ایک احساس ندامت سے لرز اٹھتا ہوں
جب رم موج مری وسعت صحرا دیکھے
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 299)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.