aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
آئین اکبری انشائے ابوالفضل میں شامل عہد اکبری کے درباری مؤرخ ابو الفضل ابن مبارک کی تصنیف ہے۔یہ جلال الدین اکبر کے عہد کی ایک مستند دستاویزی کتاب ہے ، جس میں عہدِ اکبری کے تمام قانون و اُصول ہائے سلطنت کو تحریر کیا گیا ہے۔آئین اکبری دراصل اکبر نامہ کا ضمیمہ ہے ،مغل شہنشاہ جلال الدین اکبر کے 46 سالہ دورِ حکومت یعنی 1556ء سے 1602ء تک کا مجموعہ قانون و اُصول ہائے سلطنت ہے۔اِن چھیالیس سالوں کی نظم ونسق کی تاریخ اور سلطنت کا صوبہ وار جغرافیہ اِس کتاب میں موجود ہے۔ یہ کتاب اکبر نامہ کے بعد وقتی ضرورت کے تحت لکھی گئی تھی تاکہ جلال الدین اکبر کے عہد تک مغلیہ سلطنت کے صوبوں کا جغرافیہ ، حالات ہائے صوبہ جات اور اُن صوبوں سے حاصل ہونے والا محصول بیان ہوجائے۔ جلال الدین اکبر چونکہ خود ان پڑھ تھا ، لہٰذا نورتن وزراء میں ابوالفضل ابن مبارک نے اکبر نامہ اور آئین اکبری لکھ کر اِن ضروریات کو پورا کر دیا تاکہ کسی بھی صوبے یا علاقے کا دستاویزی ریکارڈ بھی مرتب ہو سکے۔کتاب کے اختتام پر مصنف ابوالفضل نے اپنے حالات بھی تحریر کیے ہیں۔ زیر نظر کتاب کا اردو ترجمہ مولوی فدا علی طالب نے کیا ہے۔