aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
نام فرزانہ رضا انصاری۔ فرزانہ اعجاز کے نام سے لکھتی ہیں۔ مشہورعلمی وادبی خاندان سے تعلق ہے۔ مولانا مفتی محمد رضا انصاری فرنگی محلی کی سب سے بڑی بیٹی ہیں۔ لکھنو یونیورسٹی سے بی اے اور تایخ میں ایم اے کیا ہے۔ فرزانہ ادیبہ اورشاعرہ ہیں۔ طویل مدت تک مسقط اور امریکہ میں رہیں۔ کئ کتابوں کی مصنف ہیں: ’بھلاۓ نہ بنے‘۔ ’تنہا تنہا‘۔ ’حاضری کا شرف‘۔ ’آنکھ نے جو کچھ کہ دیکھا‘۔ ’یادیں‘۔ ’حرف مکرر نہیں ہوں میں‘۔ ’بیس کہانیاں‘۔ ’کہکشاں‘۔ ’روشن چہرے‘۔ ’اوراق پریشاں‘ – ’تھوڑی حقیقت تھوڑا فسانہ‘ ۔ اس کے علاوہ انھوں نے اپنے والد کے نام اکابرین کے خطوط کا مجموعہ’خطوں کی زبانی‘ کے نام سے مرتب کیا ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free