aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
امیر خسرو کی ہندی شاعری ہمارے قومی ادب کا سرچشمہ ہے۔ وہ فارسی میں بھی سعدی اور حافظ کے مرتبے کی شاعری کرتے تھے۔ ان کی خالق باری گیت، دوہے اور پہلیاں بہت مشہور ہوئیں۔ غرض کہ خسرو کے بہت سے پہلو ہیں مگر اس کتاب کا موضوع صرف خسرو کی ہندی شاعری ہے لہٰذا مباحث کو اسی پر مرتکز کیا گیا ہے۔ مقدمہ سمیت کل پانچ بنیادی عناوین ہیں۔ پہلا عنوان مقدمے پر مشمتل ہے جبکہ دوسرے میں ان کی زندگی کے کچھ اہم واقعات کا ذکر ہے اور تیسرے میں ہندی شاعری پر عالمانہ گفتگو کی گئی ہے اور اس ضمن میں متعدد ذیلی عناوین کے تحت مختلف الجہات بحث ہوئی ہے۔ چوتھا عنوان خالق باری ہے اور اس کے تحت مختلف نکات پر بات ہوئی ہے اور آخری میں خسرو کے ہندی کلام کے متعلق تصنیفات کا تذکرہ ہے۔ خسرو کے بہت سے کلام ضائع ہوگئے ، اس کے عوامل پر قلمکاروں کی الگ الگ آراء ہیں مگر اس کتاب میں ان آراء سے ہٹ کر ایک الگ تحقیق پیش کی گئی ہے۔ نیز ان کی مخطوطات اور یہ کہاں محٖفوظ ہیں، کے بارے میں بھی بتایا گیا ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free