aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
دستوئیفسكی كی ز ندگی ایك بڑی ہستی كی درد بھری كہانی ہے جسے انسانیت كے مصائب نے مار ركھا تھا۔اس كی ذكاوت نے سماجی خرابیوں اور انسانی درد و غم كو سہا۔ "بےچار ےلوگ"دستوئیفسكی كا پہلا ناول ہے۔جسے ظ۔انصاری نے اردو میں ترجمہ كیا ہے۔اس ناول كا موضوع دبے كچلے لوگوں كے مسائل ہیں۔ناول کا انتساب بھی دبے كچلے لوگوں كے نام کیا گیاہے۔ناول کا مركزی كردار ماكر الیكس ئی وچ دے وشكن ہے۔جو نہایت ہی خستہ حال اور خود كو كمتر سمجھنے والا كلرك ہے۔جسے زندگی كے مصائب نے اس درجہ كچل ڈالا ہے كہ اس میں یہ بھی مان لینے كی ہمت نہیں رہی كہ وہ ستم زدہ ہے۔مصنف نے یہ كتاب خطوط كے ایك سلسلے كے طور پر لكھی ہے جس میں گویا مصنف نے اپنی طرف سے كچھ نہیں كہااور اس كی وجہ سے مصنف كو موقع ملتا ہے كہ وہ اپنے ہیرو كی ذہنیت كی انتہائی گہرائیوں میں اترجاتا ہے۔وہ ذہنیت جو گاہے گاہے مضحكہ خیز بلكہ قابل رحم تك ہوجاتی ہے۔ اس مسائل كو مصنف نے اس درد مندی اور شدت احساس سے پیش كیا ہےكہ قارئین بھی اس كی درد بھری زندگی كو دل سے محسوس كرتے ہیں۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free