aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
یہ ایک خاتون کی خود نوشت ہے۔ اس خود نوشت کے تعارف، تحقیق و تدوین پر جامعہ کراچی نے مرتب کو ڈی لٹ کی سند فضیلت عطا کی تھی۔ اس کی مصنفہ شہر بانو بیگم کا تعلق ریاست باٹودی کے حکمراں خاندان سے تھا۔ وہ رئیس ریاست نواب اکبر علی خاں (۱۸۶۲۔ ۱۸۱۳) کی دختر تھیں۔ انہوں نے اپنی اس سرگذشت میں اپنی زندگی کے تقریباً تمام اہم واقعات کو کہیں تفصیل اور کہیں اختصار کے ساتھ بیان کر دیا ہے اور پھر اہم مقامات پر تاریخ و سنہ کے اندراج کا بھی اہتمام کیا ہے۔ اس اہتمام کو اور اپنی سرگذشت کے ضمن میں ریاست کے قیام کے تاریخی و سیاسی پس منظر اور اپنے اجداد کے تاریخی و سوانحی حالات کو انہوں نے جو خاص اہمیت دی ہے، اس سے تاریخ سے ان کے شغف کا اظہار ہوتا ہے۔ کتاب کو تین ابواب میں تقسیم کیا گیا ہے اور ان تینوں کے ماتحت متعدد عناوین ہیں۔ ان ابواب کو مصنفہ نے نہیں لگایا ہے، بلکہ ابواب کی تقسیم بعد میں مرتب نے کی ہے، البتہ مصنفہ نے جگہ جگہ موضوع کے اعتبار سے بین السطور اس طرح تحریر کیے ہیں کہ بیان کا ربط نہیں ٹوٹتا ۔اپنی زندگی کے نشیب و فراز کو انہوں نے بلا کم و کاست بیان کر دیا ہے ، اس سے ان کی حقیقت نگاری اور راست گفتاری کا ثبوت ملتا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets