aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
عبدالغفار مدھولی کی کہانی ہے۔ جسے انھوں نے " ایک طالب علم کی کہانی" کی صورت میں پیش کیا ہے۔ مصنف کا تعلق مدھول کے ایک غیر معروف مقام سے ہے۔ مدہول آندھرا جو چار حصوں میں منقسم ہے۔ جہاں مختلف رنگ و نسل ، مذاہب کے لوگ رہتے ہیں۔ مصنف نے مختلف تہواروں کا تذکرہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ اپنے طالب علمی کے واقعات، مختلف کھیل،مشاغل ،رسم ورواج وغیرہ کو تفصیل سے بیان کیا ہے۔ مصنف نے حصول تعلیم کے لیے اپنے سفر کی روداد بھی بیان کی ہے۔ یہ ایک طرح کی خود نوشت ہے۔ جو مصنف کے تعلیمی سفر کے ارد گرد گھومتی ہے۔