aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر نظر کتاب کے دو حصے ہیں اور ہر حصے میں چار خطبے شامل کیے گئے ہیں۔ اجمالی طور پر دونوں ہی حصوں میں ہماری سرزمین کے لسانی ارتقاء پر الگ الگ جہتوں سے کلام کیا گیا ہے۔ پہلے حصے کے پہلے خطبے میں "ہند یوروپی، ہند ایرانی و آریائی، ہند وآریائی " کے ارتقاء سے بحث کا آغاز ہوا ہے اور چوتھے خطبے میں "اصوات ، حرف اور فرہنگ میں جدید ہند آریائی ارتقا "کو بتایا گیا ہے جبکہ دوسرے حصے کے خطبہ اول میں جدید ہندوستان کی نمائندہ بولی سے آغاز ہوا ہے اور آگے چوتھے خطبے میں ہندی کے مسائل اور ان کا حل بتایا گیا ہے۔ کتاب کے آخر میں ضمیمہ ہے ، اس میں تین حساس نکات پر دقیق تحقیق پیش کی گئی ہے۔ کتاب کا ترجمہ اردو زبان میں ہوجانے کی وجہ سے اردو والے اس سے زیادہ استفادہ کرسکتے ہیں اور اپنی زمین کی انسانی تہذیب اور لسانی ارتقا کا عرفان بخوبی حاصل کرسکتے ہیں۔