aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اقبال کو اُردو شاعری میں اعلی مقام حاصل ہے۔ جنہوں نے دنیا کو خودی کے تصور سے آشنا کروایا ہے۔اقبال کی فارسی شاعری بھی اتنی ہی اہمیت رکھتی ہے۔کتاب انتخاب کلیات اقبال، اقبال کی فارسی شاعری کا انتخاب مع فرہنگ سلیس ترجمہ محمد رمضان گوہر نے کیا ہے۔ کتاب کا انتساب مصنف نے نئی نسل کے نام ہے۔ یہ شعری انتخاب اسرارِ خودی، رموز بے خودی، زبور عجم، پیام مشرق ،جاوید نامہ ،ارمغان حجاز اور پس چہ باید کرد اے اقوام مشرق مع مسافر سے کیا گیا ہے۔ ان کا مقصد تھا کہ اقبال کے تمام اہم افکار یکجا ہو جائیں اور کوئی گوشہ نظر انداز نہ ہو۔ انہوں نے کتاب میں پہلے شعر درج کیا۔ فرہنگ میں قریب قریب ہر مشکل لفظ کے معانی لکھے اور معانی بھی مترادف صورت میں۔ پھر یہ کہ جہاں کسی لفظ کے لغوی معانی کے علاوہ اس کے مجازی معانی کی ضرورت تھی انہیں بھی لکھ دیا۔ رمضان گوہر کے ترجمے میں سلاست اور دل کشی کے ساتھ مناسب اختصار بلکہ اعتدال کو ملحوظ خاطر رکھا گیا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets