aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اقبال نے اپنے فلسفے کی بنیاد ہی قرآن پر رکھی۔ انہوں نے اپنی نظم و نثر میں بہ کثرت قرآنی آیات کے حوالے دیے ، انھوں نے دین اور سیاست کو لازم و ملزوم قرارد یتے ہوئے تھیو کریسی (ملائیت) کی دو ٹوک مخالفت کی۔اقبال کے خیال میں اگر قوت اور طاقت دین اور اخلاق کی پابندیوں سے آزاد ہو تو وہ ہلاک کر دینے والے زہر سے بھی زیادہ خطرناک ہے اور اگر دین کی سر پرستی میں ہو اور اخلاقی اصولوں کی پابند رہے تو ایسی سیاست ہر زہر کا تریاق بن جاتی ہے۔زیر نظر کتاب میں شفیق الرحمن ہاشمی نے علامہ اقبال کے انھیں خیالات کو یکجا کرکے کتابی شکل میں پیش کیا ہے۔اس کتاب کو بارہ اہم اہم ابواب میں تقسیم کیا گیا ہے ، مثلا پہلا باب اللہ کی حاکمیت کے حوالے سے ہے ، دوسر ے باب میں ملت اسلامیہ اور اس کے مقاصد کی جانب توجہ دلائی گئی ہے ، تیسرے باب میں ، ارکان اسلام کی حقیقت کے بارے میں تفصیلی روشنی ڈالی گئی ہے ، چوتھاباب ،دین اور قوت کے حوالے سے ہے ، پانچواں باب مومن کی صفات کے حوالے سے ، چھٹا باب " عبادت ، ساتواں باب ، اسلام اور اجتماعیت ہے ، آٹھواں باب ، امامت کے حوالے سے ہے ، نویں باب میں اسلام میں عورت کی اہمیت کے حوالے سے مواد پیش کیا گیا ہے ،دسوان باب ، دین کے متعلق غلط تصورات کے بارے میں ہے ، گیارہواں باب ، روایت ملیہ کے بارے میں جبکہ بارہواں باب ، مسلمانوں کے نصب العین ےک حوالے سےہے ، ، مندرجہ بالا ابواب کے عناوین سے اس کتاب کی اہمیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔