aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
پیش نظر اردو کی پہلی خاتون ناول نگار رشید النساء کا ناول "اصلاح النساء" ہے۔ جو 1881 ء میں منظر عام پر آیا۔ عنوان ہی سے موضوع کا اندازہ ہوجاتا ہے کہ ناول عورتوں کی اصلاح کے غرض سے لکھا گیا تھا۔اکتاب کا مقصد صرف اور صرف عورتوں کی اصلاح ہے۔ ناول کے ابتدائی صفحات ناول نگار رشید النساء کی شخصیت اور ادبی کارناموں سے مزئین ہیں۔ اس کے علاوہ ناول میں عورتوں کے لیے پندو نصیحتوں کے ساتھ روشن خیالی کے فروغ پر گفتگو کی گئی ہے۔ اصلاح النساء ناول کا اہم کردار ہے، جس کے گرد ناول کی کہانی گردش کرتی ہے۔ ناول کے دیگر کرداروں میں بسم اللہ کی ماں، بسم اللہ، رحمت النساء اور اشرف النساء ہیں۔ رشید النساء نے ناول میں جہاں عورتوں کو اندھے عقائد، جہالت کو موضوع بناتے ہوئے اس سے بچنے کی تلقین کی ہے وہیں تعلیم یافتہ ،روشن خیال لڑکیوں کے مزاج، ان کی سوچ کو بھی لفظی جامہ پہنایا ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free