aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
مظفر وارثی کا یہ نعتیہ مجموعہ روحانیت میں ڈوبا ہوا ہے۔ خالق کی حمد، نبیؐ پاک کی نعت ، اصحاب کرام کے فضائل اور بزرگان دین کے مناقب پر پوری کتاب شعری زبان میں لکھی گئی ہے۔ کہیں پر طویل بحر میں تو کہیں پر چھوٹے بحر میں لکھا ہوا ہر شعر دماغ کو جھنجھوڑتا ہے۔ مجموعے کا اختتام حضرت حاجی وارث علی شاہؒ کی منقبت پر ہوا ہے۔ نثری نظم میں " خطبہ حجۃ الوداع " اسلام کی روح کو دل میں اتار دیتا ہے۔ " سراپائے حضور " میں حلیہ مبارک اس طرح بیان ہوتا ہے گویا آقائے مدنی کا دیدار ہورہا ہو۔ اس کتاب کو پڑھنے والا مطالعہ کے دوران دنیا سے بے خبر ہو کر روحانی دنیا میں گم ہو جاتا ہے۔