aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
غالب کی دیگر نامہ نگاروں کے مقابلہ میں امتیازی شان یہ ہے کہ وہ اپنے خطوط میں بے تکلفانہ زبان کا استعمال کرتے ہیں۔ خط کو پڑھ کر یوں محسوس ہوتا ہے کہ گویا سامنے بیٹھ کر بات کر رہے ہوں۔ طنز و ظرافت ان کا خاصہ ہے اس لئے وہ اپنے خطوط میں جا بجا ظرافت کا پہلو نکال ہی لیتے ہیں۔ غالب کے خطوط اردو ادب میں ایک طرز نو کا باب کھولتے ہیں اور اپنے مکتوب الیہ کو اپنے دل کا حال صاف صاف بتانے کی کوشش کرتے ہیں۔ مکتوبات غالب ادب عالیہ کا ایک بہترین نمونہ ہیں۔ اسی لئے خطوط غالب کو کئی لوگوں نے مرتب کیا ہے۔ زیر نظر مکاتیب کو مجلس یادگار غالب، پنجاب یونیورسٹی، لاہور کے زیر اہتمام مرتب کیا گیا ہے۔ اس ترتیب میں کچھ باتوں کا خیال رکھا گیا ہے۔ متن کی تصحیح، تمام مکاتیب کی تاریخ وار ترتیب، تاریخی، جغرافیائی، علمی اور ادبی تلمیحات و اشارات کی مناسب تشریح، ہر مکتوب الیہ کے احوال و سوانح کا مختصر خاکہ اور بعض مشکل الفاظ و تراکیب کی تشریح کو یقینی بنایا گیا ہے۔ یہ خطوط دو جلدوں پر مشتمل ہیں۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free